Recommended For You

About the Author: HASI TV

31 Comments

  1. کسی بھی مخلوق سے فائدہ مند طور پر غائبانہ دعاء (پکار) کرنے کیلئے درج ذیل دو چیزیں لازمی چاہیں:
    1- *پہلی یہ کہ اس مخلوق میں اللہ عزوجل کی درج زیل صفات موجود ہوں*:
    – وہ موت، اونگھ، نیند، غفلت، بھول، کمزوریوں، بھوک، پیاس، محتاجی، آرام سے پاک ہو۔ یہ نہ ہو کہ وہ سویا/مرا/غافل پڑا ہو۔ یہاں بڑے سے بڑے سوئے بابے کے پاس جاؤ تو چیلے کہتے ہیں خاموش ہوجاؤ بابا جی آرام کررہے ہیں۔
    – وہ ہر جگہ سے پکار سن لیتا ہو۔ (السمیع)
    – وہ سب کچھ دیکھ لیتا ہو۔ (البصیر)
    – وہ ہر چیز پر قادر ہو۔ تبھی تو منہ مانگی مراد پوری کرسکے گا۔ (القدیر)
    – وہ ہر طرف سے ہر جگہ مدد کرسکے۔
    – وہ بیک وقت زیادہ لوگوں کی پکار سن سکتا ہو۔ یہاں تو بڑے سے بڑے بابے سے دو شخص ایک ہی باری میں بات کرنا شروع کردیں تو وہ کہتا ہے کہ گستاخ! ادب نہیں؟ ایک باری میں ایک بولے، میری سمجھ میں کچھ نہیں آرہا۔
    – وہ بیک وقت ہر پکارنے والے کی مشکل دور کرسکتا ہو۔
    – وہ ہر زبان سمجھ لیتا ہو۔ تاکہ ہر پکارنے والی کی بات سمجھ لیتا ہو۔ (العلیم الخبیر)
    – وہ دلوں کے حال بھی جان لیتا ہو۔ ورنہ گونگا تو مارا گیا۔
    – وہ چھوٹی سے چھوٹی چیز دیکھ، ہلکی سے ہلکی پکار بھی سن لیتا ہو۔ (اللطیف)
    – وہ تمام ظاہر اور تمام پوشیدہ (عالم الغیب و الشھادة) کا جاننے والا ہو، ورنہ اسکو کسطرح پتہ چلے گا کہ کون پکار رہا ہے، کہاں سے پکار رہا ہے، کہاں مدد پہنچانی ہے۔
    2- دوسری یہ کہ اللہ عزوجل کا حکم ہو کہ میرے علاوہ یا میرے ساتھ یا مجھے چھوڑ کر اس مخلوق سے غائبانہ دعائیں (پکارا) کرو۔
    * حاصل کلام: اگر تم کسی مخلوق میں یہ دو شرائط پوری نہیں کرسکتے تو تمھارا اس مخلوق کو پکارنا فضول، لاحاصل، بت پرستی (بےفائدہ جعلی خدا کی پرستش)، جھوٹی امیدیں لگانا ہے۔ باعث عذاب ہے۔ {ولا تدع من دون الله ما لا ينفعك ولا يضرك فإن فعلت فإنك إذا من الظالمين}
    اے اللہ پاک! ہمیں و ہماری نسلوں کو بت پرستی سے بچانا۔ آمین یا ربَّ العالمین وصلَّی اللہ علی محمَّد وآلہ وبارَک وسلَّم
    27Apr2023

  2. اللہ کے سچے ولی (دوست)،  سچے نبی سیدنا سلیمان (علیه و علی نبینا الصلاة و السلام) کا سچا واقعہ اور بت پرستی کا رد: 
    {فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْهِ الْمَوْتَ
    مَا دَلَّهُمْ عَلَىٰ مَوْتِهِ إِلَّا دَابَّةُ الْأَرْضِ
    تَأْكُلُ مِنسَأَتَهُ ۖ
    فَلَمَّا خَرَّ 
    تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ
    أَن لَّوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ الْغَيْبَ
    مَا لَبِثُوا فِي الْعَذَابِ الْمُهِينِ}
    [سبإ : 14]
    { پھر جب ہم نے ان کے لئے موت کا حکم صادر کیا
    تو کسی چیز سے ان کا مرنا معلوم نہ ہوا
    مگر گھن کے کیڑے سے
    جو ان کے عصا کو کھاتا رہا۔
    جب گر پڑے
    تب جنوں کو معلوم ہوا
    (سوچو !!) کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے
    تو ذلت کی تکلیف میں نہ رہتے۔}

    یہ ہے قرآن مجید کا سچا واقعہ ۔ جس قرآن مجید کی ہم سب سے  پوچھ ہونی ہے ۔

    1)  اللہ کے سچے ولی ، سچے نبی  (علیہ السلام) کے فوت ہونے کا پتہ چلا  تو جو جنات کام کررہے تھے، سب بھاگ کھڑے ہوئے۔

    مگر یہاں بت پرست لاکھوں میل دور بیٹھے سمجھتے ہیں فلاں فوت شدہ بلكہ دفن شده بابے ان کے نفع و نقصان کے مالک ہیں۔
    جبکہ وفات کے بعد نبی کا جسم مبارَک زمین پر ہے اور جنات ڈیوٹی لگا کام چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے۔

    2) بعض جاھل لوگ جنات سے آنے والے کل کا پتہ کرنا چاہتے ہیں ۔ اللہ نے ان آیات میں  سابقہ دور کے مشرکوں کا رد کیا جو جنات سے دعائیں کرتے تھے کہ انھیں تو سامنے فوت شدہ نبی کے فوت ہونے کی خبر نہ ہوئی ۔ آنے والے کل کی خبر کہاں سے لگاتے ؟؟

    3) اللہ نے سچے نبی (علیہ السلام) کی وفات کے لئے موت کا لفظ استعمال کیا۔ 

    4) ایک اور اہم بات !!!
    ایک طرف چرسی بابے زندگی بھر مریدین کو ٹھگ ٹھگ کر زندگی گذارتے ہیں، بیمار بھی ہوتے ہیں، نظر بھی خراب ہوتی ہے، ۔۔۔
    مگر !! مرتے ہی جاھل مریدین کی نظر میں سپرمین اور مشکل کشاہ بن جاتے ہیں۔  

    لیکن!! دوسری طرف اللہ کے سچے ولیوں (دوستوں) میں سے ایک سچے ولی (دوست) سیدنا سلیمان (علیه وعلى نبينا الصلاة و السلام ) جن کو اللہ نے بہت قوت و علم دیا۔ ہر جاندار کی زبان سمجھتے تھے اور ان سے ان ہی کی زبان میں کلام بھی کرتے تھے۔ جنات تک ان کے حکم مانتے تھے۔ حتی کہ ہوا کی سواری بھی اللہ نے دی تھی۔
    مگر فوت ہوتے ہی جنات ڈیوٹی لگا کام چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے۔

    5) ایک سچے ولی، اللہ کے سچے طاقتور نبی (علیه الصلاة والسلام ) تک وفات کے بعد جنات کو پکڑ کر کام نہیں کروا سکتے تو باقی کون ہے جو نبي (علیھم الصلاة و السلام ) سے اوپر ہو ؟
    نبي (عليھم الصلاة والسلام ) سے اوپر کوئی بھی امتی نہیں۔

    6)  بتائو اللہ کی مانیں یا کہانی بازوں کی ؟
    کلمة طيبة پڑھ کر ہم نے اللہ کے عہد ، اللہ کی کتاب تھامنے کا عہد کیا ہے۔ اس ہی سے پوچھ ہونی ہے۔
    کہانیوں والے اپنا ہاتھ کاٹیں گیں۔
    اللہ ہمیں ہر گمراہی سے بچانا آمین
    اللہ ہمیں اور ہماری نسلوں کو بت پرستی سے بچانا آمین
    لا حول ولا قوة إلا بالله
    اللّهمّ صلِّ وسلِّم وبارِك على
    عبدِك رسولِك نبيِّك خليلِك حبيبِك
    قُدوتِنا سيِّدِنا مولانا شَفِيعِنا حياتِنا
    مُحمّدٍ النَّبِيِّ الأُمِّيِّ
    وعلى سادتِنا آل محمَّدٍ
    وعلى سادتِنا أصحاب محمّدٍ
    وعلى الّذين اتَّبَعُوهم بإحسانٍ إلى يومِ الدِّينِ ۔
    اللّهمّ اجعلنا مِنهم ۔ آمين

  3. I believe in them because Allah (swt) has said that they exist even if we cannot see them❤ May Allah always protect us and the whole Ummah…Aameen🤲

  4. میں نے پہلی بار یہ ویڈیو دیکھی جنات ہوتے ہیں اور یہ بھی دوسری مخلوقات کی طرح ایک مخلوق ہے انہیں اپنی آنکھوں سے دیکھا ہوا ہے یہ کسی بھی شکل میں ظاہر ہوسکتی ہیں

  5. When Allah has mentioned in holy Quran then question doesn't arise that we as Muslims should refute it. It's a fact jinns do exist as aliens on this earth. Scientists are looking for some living beings on other planets & spending huge amounts of money to findout are humans the only living beings in space. Why don't they make efforts to communicate with jinns on earth which will save their money & they will succeed in their quest of finding jinns as aliens totally different then humans in their basic material as well as shape, habits & powers.

  6. Is video main jo larki is table se uthti ha us pe ghor kiya jay. Wo plet girny se pehly he plet uthany chali jati ha. Us larki ko sub pta ha ya wo b larki nahi ha

  7. I truly believe in the existence of Jinnat cause it's mentioned in Quran but that doesn't mean i should believe in these camera catching Jinn videos because people can do anything for views and the computers are much advance to create such false videos in few hours.
    Allah mentions Angels and Jinns as unseen creatures in Quran which cannot be seen by human eye but yes these creatures can come in form of any human or animal.

Comments are closed.